health tips
آٹھ تیل بیماریوں ںمیں شفاء ہیں
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ مناسب مقدار میں درست تیل اورچکنائی کا انتخاب آپ کے جسم پر عمر کے اثرات کو کم کرنے میں مر کزی کردار ادا کرتا ہے۔اچھی چکنائی آپ کے جسم کو بھر جانے کا احساس مہیا کرتی ہے۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری غذا میں ضروری چکنائی یا اچھی چکنائی کی کیا اہمیت ہے،اور یہ ہمارے جسمانی نظام کو درست رکھنے کے لئے کتنی ضروری ہے اور ہمیں کس طرح بیماریوں سے بچاتی ہے،اگر اچھی چکنائی اور نقصان دہ چکنائی کو پہچان لیا جائے تو زندگی بیماریوں سے دور گزر سکتی ہے۔اپنی جسمانی کیفیات اور مزاج کے مطابق اپنے لیے تیل کا انتخاب کرنا بے حد ضروری ہے ۔ یہاں ہم آٹھ ایسے تیل بتا رہے ہیں جو کہ صحت مند اور فائدہ مند ہیں۔
ناریل کا تیل
اس کے لئے ہم ایک خطاب دے سکتے ہیں کہ یہ ہی ’’سپر فوڈ‘‘ہے،اور اس کوزیادہ استعما ل کرنے والی آبادی پوری دنیا میں سب سے زیادہ صحت مند ہے۔یہ ان لوگوں کے لئے بھی بہترین ہے جو کہ اپنے وزن کو کم یا مینٹین رکھنا چاہتے ہیں۔ناریل کے تیل میں موجود فیٹی ایسڈ جسم کے نظامِ انہظام کو بھی تیز کر دیتا ہے۔دوسری چکنائیوں کے مقابلے میں یہ لوگوں کی توانائی میں بھی خاطر خواہ اضافہ کرتا ہے۔یہ اعصابی نظام کی بھی درستگی کرتا ہے اور خاص کر جلد کے مسائل میں بھی بہت فائدے مند ہے۔یہ زخموں کے نشانات مندمل کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
بورج (ایک قسم کا پودا)کا تیل
بورج کے بیج کے تیل میں بڑی مقدار میں لینو لینک ایسڈہوتا ہے اور یہ مختلف قسم کی سوجن وغیرہ میں بھی کام آتا ہے،جیسے ایکزیما،گٹھیا،آرتھرائٹس وغیرہ میں اس کا استعمال بہت مفید ہے۔اس کو سپلیمنٹ کی شکل میں لینا بہتر ہے۔
حشیش کے بیج کا تیل
حشیش کا تیل یا حشیش کے بیج کا تیل حشیش کے بیجوں سے نکالا جاتا ہے۔اس کو قدرت کی مکمل ترین غذا میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جس کی وجہ اس کے اجزاء کی متوازن مقدار ہے جیسے کہ اومیگا فیٹی ایسٹ 3,6اور 9ہیں ۔تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دل کی صحت میں مدد دیتا ہے،اور دل کی شریانوں کے تمام فنکشن کو بھی بڑھاتا ہے ۔اس کا فائدہ بالوں ،جلد،اور ناخنوں پر بھی نظر آتا ہے۔جو لوگ یہ تیل استعمال کرتے ہیں ان کے بال گھنے اور چمکدار ،جلد ملائم،اور ناخن مضبوط ہوتے ہیں۔
السی کا تیل
اس تیل میں بھی اومیگا 3فیٹی ایسڈکے اجزاء موجود ہوتے ہیں اور اس کو مناسب مقدار میں استعمال کرنے سے دل کی شریانوں کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔اس کے علاوہ آنتوں کے کینسر سے بھی بچنے میں مدد دیتا ہے۔
کدو کے بیج کا تیل
یہ مرد اور عورت دونوں کے لئے بہت فائدہ مند ہے ریسرچ سے یہ پتہ چلا ہے کہ یہ خاص طور پر غدود ی صحت کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس میں زنک بڑی مقدار میں موجود ہے ،اور خواتین میں سن یاس کے دنوں میں مدد کرتا ہے اس کے علاوہ بلڈ پریشرکم کرتا ہے ،سر درد،اور دوسرے مینوپازل علامات میں بھی فائدہ مند ہے۔
ایوا کاڈو کا تیل
یہ جلد کی خوبصورتی کے لئے مشہور ہے۔اس کے علاوہ اس میں صحت مند،نمی پیدا کرنے والے اور حفاظت کرنے والے فیٹس موجود ہیں اس کے علاوہ اس میں خاص طور پر اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہیں جیسے کہ وٹامن ای
،جو کہ جلد کو ہموار اور خوبصورت رکھتا ہے۔
،جو کہ جلد کو ہموار اور خوبصورت رکھتا ہے۔
زیتون کا تیل
زیتون کے تیل کے بارے میں جیسا کہ سب ہی جانتے ہیں کہ یہ بہترین غذا ہے انتہائی صحت بخش اور طاقتور اس میں اچھی چکنائی شامل ہے یہ میڈیٹیرینین ڈائٹ کا ایک اہم حصہ ہے ۔یہ بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے ،اس سے دل کی بیماری کا خدشہ بھی کم ہو جاتا ہے،اور یہ دل کی شریانوں کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے ۔خون کے بہاؤ کو روانی کو تیز کرتا ہے اور اعصابی نظام کو بھی فعال کرتا ہے۔روغنِ زیتون سب سے زیادہ پیٹ کے امراض کے لئے مفید اور شافی ہوتا ہے۔یہ بدن کو گرم کرتا ہے،پتھری کو توڑ کر نکالتا ہے اور قبض کشا بھی ہے۔
روغنِ زیتون کو دمہ کے مرض سے بچنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اس کیلئے شہد اور زیتون کے تیل کو برابر وزن کے ساتھ گرم پانی میں ملا کر پیناچاہیے ۔مستقل استعمال سے دمہ ختم ہو جاتا ہے ۔نزلہ زکام اور کھانسی بھی مستقل طور پر ختم ہوجاتے ہیں۔زیتون کا تیل پسینہ خارج کرنے کا موجب بنتا ہے۔جسمانی اعضا کو قوت اور توانائی بخشتا ہے۔
روغنِ زیتون کو دمہ کے مرض سے بچنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اس کیلئے شہد اور زیتون کے تیل کو برابر وزن کے ساتھ گرم پانی میں ملا کر پیناچاہیے ۔مستقل استعمال سے دمہ ختم ہو جاتا ہے ۔نزلہ زکام اور کھانسی بھی مستقل طور پر ختم ہوجاتے ہیں۔زیتون کا تیل پسینہ خارج کرنے کا موجب بنتا ہے۔جسمانی اعضا کو قوت اور توانائی بخشتا ہے۔
اومیگا 3مچھلی کا تیل
یہ چکنائیوں میں سب سے بہترین چکنائی ہے۔یہ تیل مچھلی سے حاصل کیا جاتا ہے ،اس میں بڑی مقدار میں اومیگا 3فیٹی ایسڈ پا یا جاتا ہے،یہ بات تمام تحقیقات سے ثابت ہو چکی ہے کہ یہ دل اور دماغ کی صحت کے لئے بہترین ہے اس کے علاوہ یہ اعصابی نظام کو بھی متحرک کرتا ہے۔
Post a Comment
0 Comments