women diseases
عورتوں میں موڈ سوئنگ(Women Mood swing)
موڈ سوئنگ سے مراد موڈ میں اچانک یا جلد تبدیلی آنا ہے۔ اس میں روز مرہ کے عام موڈ کی تبدیلی اور کسی خاص موڈ میں بھی اچانک تبدیلی شامل ہے ۔ موڈ سوئنگ کی وجہ ڈپریشن یا ماہواری شروع ہونے کا عرصہ یا بڑی عمر کی عورتوں میں ماہواری بند ہونے کا وقت شامل ہے۔ موڈ سوئنگ کے ساتھ دوسری علامات بھی ظاہر ہوسکتی ہیں جس میں وسوسے آنا ، جنونی یا نفسیاتی کیفیت، ڈیمینشیا ء اور تھائرائڈ کی کیفیات شامل ہیں۔
موڈ سوئنگ کی وجوہات:
موڈ سوئنگ اکثر عورتوں کے لیے کافی اذیت ناک ثابت ہوسکتا ہے ہم میں سے اکثر کو اس کیفیت کا سامنہ کرنا پڑتا ہے ۔ اس کی وجہ صرف ہارمونز نہیں بلکہ اس کی اور کئی وجوہا ت بھی ہوسکتی ہیں۔
۱۔ذہنی دباؤ:
اکثر لوگوں کو ذہنی دباؤ کا سامنہ ہوتا ہے کچھ لوگ اس پر قابو پالیتے ہیں لیکن زیادہ تر خواتین اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتیں اسی میں متنازعہ ازدواجی زندگی ، بچوں کی بے راہ روی ، مالی پریشانی ، گھر والوں یا کام کرنے والے ساتھیوں سے اختلاف شامل ہے جس کی وجہ سے اکثر لوگ اسٹریس کا شکار ہوتے ہیں جو موڈ سوئنگ کا باعث بنتا ہے۔
۲۔ ڈپریشن:
ڈپریشن کا شکار لوگ جب اپنے غم کا اظہار نہیں کرپاتے تو وہ غصے کا اظہار کرتے ہیں ۔ آپ کا موڈ سوئنگ ہونا ڈپریشن کی علامت ہے۔
۳۔نیند کی کمی :
اچھی صحت کے لیے نیند ضروری ہے جو لوگ صحیح نیند نہیں لے پاتے ان کی طبیعت میں بے چینی پیدا ہوجاتی ہے۔ اور وہ مشکل لمحات پر قابو نہیں پاسکتے ۔
۴۔کیفین اور شکر کا استعمال :
اکثر لوگ دن میں ایک یا دو کپ کافی یا چائے پیتے ہیں۔ کیفین کی یہ مقدار ان کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتی لیکن بہت سے لوگ کافی یا چائے کے بہت شوقین ہوتے ہیں اور کیفین کا بہت زیادہ مقدار ان کے موڈ پر اثر ڈالتی ہے ۔ اسی طرح شکر بھی پہلے تو ہمیں توانائی فراہم کرتی ہے مگر جب اسکا اثر ختم ہوتا ہے تو ہماری توانائی میں کمی آتی ہے جس سے موڈ پر اثر پڑتا ہے۔
۵۔پیریڈز شروع ہونے سے پہلے:
بعض اوقات ہارمونز بھی ہمارے موڈ پر اثر انداز ہوتے ہیں ۔ ایسے مریضوں میں پیریڈز شروع ہونے سے دو ہفتے پہلے سے موڈ سوئنگ کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں۔
۶۔مینوپاز:
بڑی عمر کی خواتین میں جب ماہواری رکتی ہے اور اسٹروجن لیول گرتا ہے تو وہ بہتر محسوس نہیں کرتیں ایسی خواتین ڈپریشن ، اینزائٹی اور موڈ سوئنگ کی شکایت کرتی ہیں۔
موڈ سوئنگ پر قابو پانے کے لیے محنت اور کوشش درکار ہوتی ہے ۔ کچھ طریقوں کے ذریعے اپنے موڈ سوئنگ پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
پوری نیند لیں:
روزانہ رات میں ۸ گھنٹے سوئیں۔رات کو جلدی سوئیں اور صبح جلدی اٹھیں۔ رات کو بستر پر لیٹ کر ٹی وی دیکھنے یا کتابیں پڑھنے کے بجائے نیند کو ترجیح دیں۔
کیفین کو کم کریں:
دن میں صرف ایک کپ چائے یا کافی پئیں بلکہ اگر آپ کیفین سے زیادہ متاثر ہوں تو ایک کپ بھی نہ پئیں۔
متوازن غذا کھائیں:
کاربوہائڈریٹ اوربنے بنائے کھانوں سے گریز کریں ۔ متوازن غذا کاا ستعمال کریں جس مین پروٹین شامل ہو اس کے علاوہ روزانہ پھل اور سبزیوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔
پانی پئیں:
انرجی ڈرنک اور شکر والے مشروبات کے بجائے سارا دن زیادہ سے زیادہ پانی پئیں۔ اسے زیادہ توانائی بخشنے کے لیے پانی میں لیموں کا ایک ٹکڑا ڈال لیں ۔
کوئی مصروفیت تلاش کریں:
کوئی بھی ایسا مشغلہ یا مصروفیت جسے آپ دلچسپی سے کریں چاہے وہ کوئی کھیل ہو ، سلائی کڑھائی ہو یا باغبانی جو آپ کو آپ کی پریشانیوں سے تھوڑی دیر کے لیے دور کردے۔
ورزش کریں:
ورزش جسم میں اینڈورفنز کو بڑھاتی ہے یہ کیمیکلز ہمارے ذہن کوخوشیوں کی طرف راغب کرتے ہیں دن میں روزانہ ۳۰ منٹ کی ورزش ضرور کریں۔
ان طریقوں کو اپنا کر موڈ سوئنگ میں کمی لائیں اور خوشگوار زندگی گزاریں۔
ان طریقوں کو اپنا کر موڈ سوئنگ میں کمی لائیں اور خوشگوار زندگی گزاریں۔

Post a Comment
0 Comments