ولسن ڈیزیز Wilson disease


ولسن ڈیزیز،اسباب،علامات اوراحتیاط

یہ مرض بہت سے لوگوں کے لئے نیاہوگا۔لیکن اس مرض میں انسانی جسم میں تانبہ جوکہ خون بنانے میں اہم کردار اداکرتا ہے جگرمیں جمع ہوتارہتاہے۔یہ وراثتی بیماری ہے اوراپنی پوری ہسٹری رکھتی ہے۔یہ مرض زیادہ تر بچوں یانوجوانوں کولاحق ہوتاہے۔اس مرض کوڈاکٹر ولسن نے دنیاکے سامنے پیش کیا اسی لئے اس بیماری کوان کی بے پایاں خدمات کے صلے میں ولسن ڈیزیز کانام دیاگیاہے۔ولسن ڈیزیز بہت کم لوگوں میں دیکھنے میں آتی ہے۔یہ تقریباًدنیابھرمیں تیس ہزار لوگوں میں سے ایک میں پائی جاتی ہے۔

اسباب

جگر خون میں سے تانبہ کوالگ کرکے اپنے اندر محفوظ کرتاہے۔تانبہ معدنی جز ہے اس لئے جگرکایہ کام بہت اہم ہوتاہے لیکن جب جگر میں کسی قسم کی کوئی خرابی پیداہوتی ہے تو تانبہ پروٹین کے ساتھ مل جاتاہے اورآنتیں تانبہ کواپنے اندر جذب کرناشروع کردیتی ہیں۔جس کے نتیجے میں ولسن ڈیزیز پیداہوجاتی ہے۔اس بیماری کی وجہ شدید ذہنی صدمہ بھی ہوسکتی ہے۔

علامات

مریض کوبھوک کم لگتی ہے۔
مریض بولنے میں دشواری محسوس کرتاہے۔
بعض مریضوں میں یرقان کی علامات بھی پائی جاتی ہیں۔
جگر بڑھاہوامحسوس ہوتاہے۔
لرزہ اوررعشہ کی سی کیفیت پائی جاتی ہے۔
مریض غصہ والا اورتشدد پسند ہوتاہے اورکبھی کبھی بات بات پررونے لگتاہے۔
خون کی شدید کمی ہوجاتی ہے۔
چہرے کارنگ سفیدی مائل پیلاہوجاتاہے۔
اس کے علاوہ سردرد،ابکائیاں،متلی،بدن میں درد،تشدد پسند،چہرے سے پریشانی اورخوف کے آثار،منہ کاذائقہ کڑوا اورقبض کی شکایت بھی اسکی علامات میں شا مل ہیں۔

احتیاط

فوری طورپراس مرض کی تشخیص اورٹریٹمنٹ اس مرض کے علاج میں اہم کردار اداکرتے ہیں۔
ایسے مریض کوکھانے میں طاقتور اورصحت بخش غذا دینی چاہئے جس سے دل ودماغ کوتقویت ملے۔
تلی ہوئی اورمرغن غذاؤں سے مکمل پرہیز کرناچاہئے۔
ایسے مریضوں کوبھرپورمحبت اورتوجہ کی ضرورت ہوتی ہے اسی لئے مریض کے ساتھ نرمی کابرتاؤکریں۔
اگر اس بیماری کاسبب صدمہ ہوتو دل ودماغ سے اس صدمے کے اثرات کونکالنے کی کوشش کریں۔
فوری تشخیض ،علاج اوراحتیاط کے ذریعے بہت سے لوگ اس بیماری کے ساتھ نارمل صحت مندزندگی گزار رہے ہیں۔
گھٹنوں کے درد سے نجات(Knee Pain Treatment)

گھٹنوں کے درد سے نجات(Knee Pain Treatment)

جسم کے تمام دردوں کا بیرونی علاج(Body Pains)

جسم کے تمام دردوں کا بیرونی علاج(Body Pains)

جوڑوں کا درد کا گھریلو علاج

جوڑوں کا درد کا گھریلو علاج

Post a Comment

0 Comments